یو اے ای کے اسکولوں میں مصنوعی ذہانت کی تعلیم

مصنوعی ذہانت (AI) کو سرکاری طور پر متحدہ عرب امارات کے تمام سرکاری اسکولوں کے قومی نصاب میں شامل کر دیا گیا ہے، اور یہ تعلیم آئندہ تعلیمی سال سے شروع کی جائے گی۔ اس کا اعلان متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور دبئی کے حکمران، شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے کیا۔

شیخ محمد نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” (سابقہ ٹوئٹر) پر اس خبر کو شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ یو اے ای کابینہ نے نئے مضمون کے لیے حتمی نصاب کی منظوری دے دی ہے، جو کنڈرگارٹن سے لے کر بارہویں جماعت تک پڑھایا جائے گا۔ یہ اقدام یو اے ای کے وسیع تر وژن کا حصہ ہے، جس کا مقصد طلبہ کو تیزی سے بدلتے ہوئے مستقبل کے لیے درکار مہارتوں سے آراستہ کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ طلبہ کو مصنوعی ذہانت کے تکنیکی اور اخلاقی دونوں پہلوؤں سے آگاہ کیا جائے گا۔ اس میں ڈیٹا، الگوردمز، عملی اطلاقات، ممکنہ خطرات اور روزمرہ زندگی پر AI کے اثرات جیسے اہم موضوعات شامل ہوں گے۔ اس کا مقصد بچوں کو یہ سمجھانا ہے کہ ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کس طرح جدید معاشروں کو تبدیل کر رہی ہیں۔

شیخ محمد نے وزارت تعلیم کی جانب سے نصاب تیار کرنے پر اسے سراہا اور اس بات پر زور دیا کہ دنیا میں جاری تکنیکی تبدیلیوں کے ساتھ ہم آہنگ رہنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل کو مستقبل کی مہارتوں سے لیس کرنا ایک قومی فریضہ ہے جو یو اے ای کی پائیدار ترقی اور اختراع کے لیے ناگزیر ہے۔

کیا آپ اس کا پرنٹ ایبل ورژن چاہتے ہیں یا کسی خاص انداز میں؟

یو اے ای کے اسکولوں میں مصنوعی ذہانت کی تعلیم
مصنوعی ذہانت (AI) کو سرکاری طور پر متحدہ عرب امارات کے تمام سرکاری اسکولوں کے قومی نصاب میں شامل کر دیا گیا ہے، اور یہ تعلیم آئندہ تعلیمی سال سے شروع کی جائے گی۔ اس کا اعلان متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور دبئی کے حکمران، شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے کیا۔
شیخ محمد نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” (سابقہ ٹوئٹر) پر اس خبر کو شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ یو اے ای کابینہ نے نئے مضمون کے لیے حتمی نصاب کی منظوری دے دی ہے، جو کنڈرگارٹن سے لے کر بارہویں جماعت تک پڑھایا جائے گا۔ یہ اقدام یو اے ای کے وسیع تر وژن کا حصہ ہے، جس کا مقصد طلبہ کو تیزی سے بدلتے ہوئے مستقبل کے لیے درکار مہارتوں سے آراستہ کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ طلبہ کو مصنوعی ذہانت کے تکنیکی اور اخلاقی دونوں پہلوؤں سے آگاہ کیا جائے گا۔ اس میں ڈیٹا، الگوردمز، عملی اطلاقات، ممکنہ خطرات اور روزمرہ زندگی پر AI کے اثرات جیسے اہم موضوعات شامل ہوں گے۔ اس کا مقصد بچوں کو یہ سمجھانا ہے کہ ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کس طرح جدید معاشروں کو تبدیل کر رہی ہیں۔
شیخ محمد نے وزارت تعلیم کی جانب سے نصاب تیار کرنے پر اسے سراہا اور اس بات پر زور دیا کہ دنیا میں جاری تکنیکی تبدیلیوں کے ساتھ ہم آہنگ رہنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل کو مستقبل کی مہارتوں سے لیس کرنا ایک قومی فریضہ ہے جو یو اے ای کی پائیدار ترقی اور اختراع کے لیے ناگزیر ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *