یونیورسٹی اساتذہ کا حکومت سے کرکٹرز کے مساوی ٹیکس ریلیف کی درخواست


پاکستان کی تمام یونیورسٹیوں کے اکادمی عملے کی ایسوسی ایشن (FAPUASA) نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اساتذہ اور محققین کے لیے 25% ٹیکس ریبیٹ کو بحال کیا جائے۔
FAPUASA کا کہنا ہے کہ تعلیمی اداروں کو بھی اسی طرح کا سلوک ملنا چاہیے جیسا کہ کرکٹرز کو ملتا ہے، جو 2025 کی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے لیے ٹیکس سے مستثنیٰ ہیں۔
FAPUASA کے صدر ڈاکٹر امجد عباس مگسی نے بین الاقوامی کھلاڑیوں کے لیے “ترجیحی سلوک” پر تنقید کی اور اساتذہ کے مسائل کو نظرانداز کرنے پر اعتراض کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) نے دسمبر 2024 میں یہ ریبیٹ واپس لے لی، جس کے نتیجے میں اساتذہ کی تنخواہوں میں خاطر خواہ کٹوتیاں ہو گئیں۔
جون 2024 کے بجٹ میں پہلے یقین دہانیاں کرائی گئی تھیں، لیکن اچانک ٹیکس ریلیف واپس لے لیا گیا۔ یونیورسٹیوں کو ہدایت کی گئی کہ وہ مکمل ٹیکس وصول کریں اور پچھلے تین سالوں کے بقایا جات وصول کریں، جس سے تعلیمی عملے پر مالی بوجھ میں اضافہ ہو گیا ہے۔
ڈاکٹر مگسی نے اعلیٰ تعلیم کے بحران کا بھی انتباہ دیا، جس میں مسلسل کم فنڈنگ، بیوروکریٹک مداخلت اور یونیورسٹیوں کی گورننس میں متنازعہ تبدیلیاں شامل ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ عوامی یونیورسٹیاں، جو بنیادی طور پر متوسط اور کم آمدنی والے طلباء کی خدمت کرتی ہیں، زوال کا شکار ہو سکتی ہیں۔
FAPUASA نے حکومت کو دھمکی دی ہے کہ اگر ٹیکس ریبیٹ بحال نہ کی گئی تو ملک بھر میں احتجاج کیے جائیں گے، کیونکہ یونیورسٹی کے اساتذہ FBR کے فیصلے کے خلاف اپنے مظاہروں کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *