حکومت نجی میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کی فیسوں پر حد عائد کرنے کا فیصلہ


پاکستانی حکومت نے نجی میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کی فیسوں پر ایک حد عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ بڑھتے ہوئے تعلیمی اخراجات کو کنٹرول کیا جا سکے، ذرائع نے انکشاف کیا۔
رپورٹس کے مطابق، بعض ادارے سالانہ 3.5 ملین روپے تک فیس وصول کرتے ہیں، جس سے میڈیکل تعلیم بہت سے طلباء کے لیے ناقابل برداشت ہو جاتی ہے۔ اس مسئلے کا حل نکالنے کے لیے حکومت ایک نیا زیادہ سے زیادہ فیس کی حد طے کر رہی ہے، جو موجودہ شرحوں سے کم ہو گی۔
حکام کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد غیر متناہی فیس میں اضافے کو روکنا اور یہ یقینی بنانا ہے کہ معیاری تعلیم سب کے لیے قابل رسائی رہے۔ فیس کی حد پر مشاورت مکمل ہو چکی ہے اور ایک سرکاری اعلان جلد متوقع ہے۔
اس سال کے شروع میں، پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) نے پہلے ہی نجی میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کی فیس وصولی پر پابندیاں عائد کر دی تھیں۔ کونسل نے اداروں کو نوٹس جاری کیے تھے اور انہیں سینیٹ کی ہیلتھ سب کمیٹی کی سفارشات کے مطابق فیس وصولی سے روکنے کی ہدایت کی تھی۔
فیس وصولی پر پابندی اس وقت تک عائد کی گئی جب تک میڈیکل ایجوکیشن کمیٹی، جس کی قیادت وزیر خزانہ اسحاق ڈار کر رہے ہیں، اپنی سفارشات پیش نہیں کرتی۔ یہ کمیٹی وزیر اعظم کی ہدایت پر تشکیل دی گئی تھی تاکہ اس مسئلے کا جائزہ لیا جا سکے اور ایک منصفانہ فیس ڈھانچہ تجویز کیا جا سکے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *