Skip to content
تعلیم سماجی ترقی کے لیے ایک عظیم ترین قوت ہے جو اقتصادی خودمختاری کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کرتی ہے۔ پاکستان میں بچوں کے لیے تعلیم تک رسائی کو ممکن بنانے کی کوششوں میں تعاون کے لیے دنیا کی سب سے بڑی بین الاقوامی ایئرلائن، ایمریٹس نے ایک غیر منافع بخش تنظیم کو ضروری سامان اور اس کی ‘ایئرکرافٹڈ بائی ایمریٹس’ کلیکشن کے خصوصی ایڈیشن میں تیار کردہ بیگ ڈونٹ کیے۔
پاکستان نے اپنے تعلیمی نظام میں نمایاں اصلاحات کی ہیں اور ملک بھر میں بچوں کو یکساں مواقع فراہم کرنے کے لیے اس کی بنیادی ڈھانچے اور وسائل کو بہتر بنایا ہے۔ دیہی علاقوں میں بچوں کے لیے تعلیم تک رسائی کے حوالے سے ان کی کوششوں کی حمایت کرنے کے لیے، ایمریٹس نے ایس او ایس چائلڈرنز ولیجز کے طلباء کو 107 عملی، اسٹائلش بیگ فراہم کیے جن میں اسٹیشنری، کتابیں اور حفظان صحت کے سامان تھے۔
اس این جی او کا انتخاب احتیاط سے کیا گیا ہے کیونکہ یہ مقامی کمیونٹیز کی خدمت کرتی ہے اور مالی طور پر کمزور پس منظر رکھنے والے نوجوانوں کے لیے ایک حوصلہ افزا اور پرورش دینے والی جگہ فراہم کرتی ہے تاکہ وہ اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں۔ اس ادارے کا تعلیم پر خاص توجہ دینے کا طویل عرصہ سے ایک ورثہ ہے۔
یہ اقدام ایئرلائن کے “کمیونیٹیز کو جوڑنے” کے عزم کو مستحکم کرتا ہے، جو اس کے ذریعے اپنے خدمات کے مقامات پر دیرپا تعلقات بنانے اور ان میں بامعنی فرق ڈالنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
محمد النہاری الہاشمی، نائب صدر پاکستان برائے ایمریٹس نے کہا: “ہم ایسی تنظیموں کے ساتھ تعاون کرنے پر خوش ہیں جو اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے مقصد نمبر 4 کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں تاکہ ہر بچے کو معیاری تعلیم تک رسائی حاصل ہو اور وہ سیکھنے، بڑھنے اور اپنی مکمل صلاحیتوں کو کھولنے کا موقع پائے۔ پاکستان بھر میں 17 شاخوں کے ساتھ، ایس او ایس چائلڈرنز ولیجز کا ملک میں وسیع نیٹ ورک ہے۔ انہیں خاص طور پر ان کے کام کی بنیاد پر منتخب کیا گیا ہے جس کے تحت وہ یتیم یا ترک شدہ بچوں کو ایک محفوظ اور مستحکم گھر فراہم کرتے ہیں تاکہ وہ اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں۔”
“ایئرکرافٹڈ کڈز بیگ کی ڈونیشن جو ری سائیکل مواد سے بنائے گئے ہیں اور جن میں ضروری اسٹیشنری، تعلیمی اور حفظان صحت کے سامان شامل ہیں، بچوں کو اعتماد دے گی اور ان کے روزمرہ کے تعلیمی سفر کو آسان بنانے کے لیے انہیں ضروری سامان فراہم کرے گی۔ ہمیں اپنے اپسائیکلڈ بیگ شیئر کرنے پر فخر ہے کیونکہ یہ اقدام نہ صرف پائیداری کو فروغ دیتا ہے بلکہ پاکستان میں بچوں کو ہماری تاریخ کا ایک حصہ بھی جوڑتا ہے۔”
صبا فیصل، نیشنل ڈائریکٹر ایس او ایس چائلڈرنز ولیجز پاکستان نے کہا: “ایمریٹس کی ٹیم کا خیرمقدم کرنا خوشی کی بات تھی اور ہم ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے ہمارے بچوں کی تعلیمی ترقی میں مدد فراہم کی، جو کمزور پس منظر سے آتے ہیں مگر ان میں کامیابی حاصل کرنے اور معاشرے میں مثبت کردار ادا کرنے کی زبردست صلاحیت ہے۔ ہم ایسے اداروں کا شکر گزار ہیں جیسے ایمریٹس جو ہمارے طلباء کی فلاح و بہبود کے لیے اپنا حصہ ڈال کر انہیں اس مثبت طریقے سے متاثر کرتے ہیں۔ ہمارے بچوں کے لیے ایمریٹس کی ٹیم سے ملنا، بیگ وصول کرنا اور وہ خوشگوار یادیں بنانا ایک خوشی کا لمحہ تھا جسے وہ ہمیشہ یاد رکھیں گے۔”
اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ این جی او کو ہر طالب علم کی ضروریات کے مطابق سامان ملے، ایس او ایس چائلڈرنز ولیجز نے اپنی ضرورت کے مطابق ایئرکرافٹڈ کڈز بائی ایمریٹس کے بیگ منتخب کیے، جن میں ہر عمر کے بچوں کے لیے بیگ شامل تھے۔ ان بیگوں کو ایمریٹس انجینئرنگ نے اپنے گھر میں تیار کیا، جن میں وہ مواد استعمال کیا گیا جو ایئرلائن کے مشہور اے380 اور بی777 طیاروں سے لیا گیا تھا جو تجدید کے عمل سے گزرے تھے۔
بیگوں کے علاوہ، ایمریٹس نے اسکول اور حفظان صحت کے سامان جیسے پنسل، ریزر، کیلکولیٹر، نوٹ بک، سینیٹائزر، صابن، ٹوتھ پیسٹ اور دیگر اشیاء فراہم کیں۔
ایئرکرافٹڈ پروگرام کے تحت 191 طیاروں سے 50,000 کلو گرام سے زیادہ مواد بازیافت اور دوبارہ استعمال کرنے کی توقع ہے جو ایئرلائن کے اندرونی کیبن کے ریٹروفٹ پروگرام سے گزرنے والے ہیں۔
پاکستان میں کی جانے والی ڈونیشن کے علاوہ، ایمریٹس نے بنگلہ دیش اور بھارت میں تنظیموں کو بھی بیگ فراہم کیے، جس سے ایشیا میں مجموعی طور پر 700 بیگ کی ڈونیشن ہوئی، جبکہ پچھلے مہینوں میں افریقہ میں 1,239 بیگ فراہم کیے گئے تھے۔