پاکستان اور چین تکنیکی تربیتی مراکز کے قیام میں تعاون بڑھانے پر متفق
پاکستان اور چین کے درمیان تعلیمی تعلقات کو مستحکم کرنے کے لیے ایک اہم قدم کے طور پر، سیکریٹری ایجوکیشن محی الدین احمد وانی نے پیر کو وفاقی وزارتِ تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت میں چین کے ایک اعلیٰ سطحی وفد سے ملاقات کی، جس کی قیادت وانگ ڈانگ، چیئرمین سی آئی آئی سی ٹیکنالوجی گروپ کمپنی لمیٹڈ نے کی۔
چینی وفد میں سی آئی آئی سی انٹرنیشنل ایجوکیشن ٹیکنالوجی کمپنی لمیٹڈ کے جنرل منیجر بھی شامل تھے۔ اس ملاقات میں جوائنٹ سیکریٹری ایجوکیشن مسٹر سہیل اختر اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر نایٹک مسٹر محمد عامر جان نے بھی شرکت کی۔
سیکریٹری وانی نے وفد کا گرمجوشی سے استقبال کیا اور مسٹر وانگ ڈانگ کو پاکستان کا دیرینہ دوست قرار دیا، جنہوں نے مسلسل پاکستان کے ترقیاتی اہداف کی حمایت کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کو اس وقت بے مثال تعلیمی چیلنجز کا سامنا ہے، خاص طور پر موسمیاتی تبدیلی کے تناظر میں، لیکن انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ وزارت نے تعلیمی ایمرجنسی کا اعلان کیا ہے اور بحران کا مقابلہ کرنے کے لیے تمام وسائل کو متحرک کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری توجہ تعلیم تک رسائی کو یقینی بنانے، انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے، اساتذہ کی تربیت میں اضافہ کرنے اور اسکول جانے والے بچوں کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے پر ہے۔ یہ تمام اقدامات مختلف وزارتوں کے تعاون سے کیے جا رہے ہیں۔
چئیرمین وانگ ڈانگ نے پاکستان بھر میں تکنیکی تربیتی مراکز کھولنے میں سی آئی آئی سی کی گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا، “ہمارا مقصد نوجوانوں کو متعلقہ مہارتوں سے لیس کرنا ہے تاکہ وہ ورک فورس میں تعمیری کردار ادا کر سکیں اور چین-پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کے تحت چین کی کمپنیوں کی ضروریات کو پورا کر سکیں۔” انہوں نے پاکستان کے تعلیمی اصلاحات کے اقدامات کی تعریف کی اور مزید تعاون کے لیے مکمل حمایت کا اظہار کیا۔
ملاقات کے ایک اہم نتیجے کے طور پر دونوں فریقین نے پاکستان اور چین کے وزرائے تعلیم کے درمیان ایک دوطرفہ ملاقات کا انتظام کرنے پر اتفاق کیا تاکہ سی آئی آئی سی کی قیادت میں تکنیکی تربیتی مراکز کے قیام کو تیز کیا جا سکے۔
سیکریٹری وانی نے پاکستان کی تعلیمی شعبے کو مستحکم کرنے کے لیے جدید طریقوں کو اپنانے پر روشنی ڈالی، جن میں انفراسٹرکچر کی حفاظت کے لیے قدرتی آفات سے نمٹنے کی حکمت عملی، گلگت بلتستان اور اسلام آباد میں طالبات کو سہولت فراہم کرنے کے لیے پنک بس پروگرام کا آغاز، اور بچوں کی قد کی کمی کے خلاف لڑنے کے لیے اسکول میلز پروگرام شامل ہیں۔
وزارت نے تعلیمی اصلاحات کے لیے ایک 360 ڈگری اپروچ اپنائی ہے، جس کی رہنمائی وزیراعظم کی طرف سے قائم کردہ ایک مخصوص ٹاسک فورس کر رہی ہے۔ ان ہدفی اقدامات کا مقصد دیرپا اثرات کو یقینی بنانا ہے،” انہوں نے مزید کہا۔
مسٹر وانگ ڈانگ نے سی آئی آئی سی کے وسیع تجربے کا جائزہ پیش کیا، اور بتایا کہ چین انٹرنیشنل انٹیلیک ٹیک گروپ کمپنی لمیٹڈ، جو 1987 میں قائم ہوئی اور بیجنگ میں اس کا ہیڈکوارٹر ہے، چین کے 300 سے زائد شہروں میں انسانی وسائل اور ذہنی خدمات فراہم کر رہی ہے۔
ملاقات کا اختتام تعلیم میں تعاون کو بڑھانے اور باہمی ترقی اور نمو حاصل کرنے کے لیے مشترکہ عزم کے ساتھ ہوا۔