پنجاب میں شادی شدہ خواتین اساتذہ کے لیے بڑی خوشخبری


محکمہ اسکول ایجوکیشن پنجاب نے شادی شدہ خواتین اساتذہ کے لیے ٹرانسفر پالیسی میں اہم ترمیم کی ہے تاکہ انہیں ازدواجی حالات کے تحت درپیش مشکلات میں آسانی فراہم کی جا سکے۔
یہ نئی پالیسی 9 مئی 2025 کو جاری کی گئی، جس کے تحت اب شادی کے بعد خواتین اساتذہ کو اپنے شوہر کے رہائشی ضلع میں تبادلے کی اجازت فوری طور پر دی جائے گی — جبکہ اس سے پہلے اس قسم کے تبادلوں پر پابندیاں عائد تھیں۔
نئی پالیسی کے نمایاں نکات:
شادی شدہ خواتین اساتذہ اپنی سروس کے دوران ایک بار شوہر کے ضلع یا کام کی جگہ پر ٹرانسفر کی درخواست دے سکتی ہیں۔
اس کیٹیگری کو باضابطہ طور پر “ہارڈشپ کیسز” میں شامل کیا گیا ہے تاکہ خاندانوں کو یکجا رکھا جا سکے۔
اس پالیسی کے تحت تبادلے اب پورے سال میں کسی بھی وقت کیے جا سکتے ہیں، نہ کہ صرف مخصوص ادوار میں۔
اگر تبادلہ مختلف ڈویژن یا ضلع میں ہو، تو موجودہ ضلع کا محکمہ تعلیم نئے ضلع سے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (NOC) حاصل کرے گا۔ اس کے لیے شفاف اور موثر طریقہ کار بھی وضع کر دیا گیا ہے۔
ہارڈشپ کیٹیگریز کی ترجیحات:
مطلقہ، بیوہ یا علیحدہ رہنے والی خواتین
معذور افراد
طبی مسائل
بیوگی
سنگل والدین
شادی کے بعد تبادلہ کی خواہش رکھنے والی خواتین اساتذہ
اگر ایک ہی کیٹیگری میں کئی امیدوار ہوں، تو دور دراز علاقوں میں تعینات افراد کو ترجیح دی جائے گی۔
یہ پالیسی خواتین اساتذہ کو اپنے خاندانوں کے قریب رہنے اور بہتر زندگی گزارنے کا موقع فراہم کرے گی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *