شدید گرمی میں بچوں سے مزدوری کرانے کا افسوسناک واقعہ — سرکاری اسکول کی ویڈیو پر شدید عوامی ردعمل


وزیرآباد کے ایک سرکاری اسکول میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے نے سوشل میڈیا پر شدید غم و غصے کو جنم دیا ہے، جہاں چھوٹے بچوں سے اسکول کے اوقات میں مزدوری کروائے جانے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول موتی بازار میں دوسری اور تیسری جماعت کی طالبات کو مبینہ طور پر اسکول کے احاطے میں کیچڑ سے بھری ٹرالی اتارنے پر مجبور کیا گیا، وہ بھی شدید گرمی کے عالم میں — جو کہ ان کے تعلیمی مقاصد سے بالکل متصادم عمل ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں اسکول یونیفارم میں ملبوس بچیوں کو تپتی دھوپ میں جسمانی مشقت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
یہ ویڈیوز منظر عام پر آنے کے بعد شہریوں اور بچوں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے اداروں کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا ہے، جنہوں نے اس اقدام کو بچوں کے استحصال کی واضح مثال قرار دیا ہے۔
اسکول کے ذرائع کے مطابق، بچوں سے مدد اس لیے لی گئی کیونکہ معمول کے مزدور اس روز غیر حاضر تھے۔ ایک سرکاری اہلکار نے وضاحت دیتے ہوئے کہا، “بچوں نے تھوڑی سی کیچڑ ہٹانے میں مدد کی کیونکہ مزدور چھٹی پر تھے،” لیکن اس بیان کو معاملے کی سنگینی کو کم کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
تاہم، عینی شاہدین اور مقامی افراد نے اسکول کے اس اقدام کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ واقعے کی ویڈیو بنانے والے ایک شخص نے کہا، “اسکول کا کام بچوں کو تعلیم دینا ہے، نہ کہ ان سے مزدوری کرانا۔”
اس واقعے نے اسکولوں میں سخت نگرانی اور بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے مؤثر اقدامات پر زور دینے کی نئی بحث کو جنم دیا ہے، خاص طور پر ان تعلیمی اداروں میں جہاں ایسے واقعات اکثر نظر انداز کر دیے جاتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *