Skip to content
پشاور کی انجینئرنگ یونیورسٹی کے اساتذہ نے تاخیر سے تنخواہوں کی ادائیگی کے خلاف احتجاج کی دھمکی دی ہے۔۔ 1 جنوری 2025 کو EUTA کے صدر کی زیر صدارت ہونے والی ہنگامی اجلاس میں اس مسئلے پر تفصیل سے بات چیت کی گئی اور انتظامیہ سے اس معاملے کو فوری طور پر حل کرنے کی اپیل کی گئی۔
EUTA کی طرف سے جاری کیے گئے نوٹس کے مطابق، یونیورسٹی انتظامیہ نے یہ انکشاف کیا ہے کہ اگرچہ صوبائی حکام نے یونیورسٹیوں کے لیے فنڈز جاری کرنے کی منظوری دے دی ہے، لیکن اس فنڈ کی تقسیم نہیں کی گئی۔
اس کے علاوہ، ہائر ایجوکیشن کمیشن (HEC) کے دسمبر 2024 کے فنڈز بھی موصول نہیں ہوئے، جس کی وجہ سے یونیورسٹی کو تنخواہیں دینے میں مزید مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
EUTA نے نشاندہی کی کہ ملازمین کی اجرت ان کا بنیادی حق ہے اور انہیں فوری طور پر تقسیم کیا جانا چاہیے۔ ایسوسی ایشن نے انتظامیہ کی طرف سے اس مسئلے کو پیش نظر نہ رکھنے اور حل نہ کرنے پر تنقید کی اور اسے غیر فعال انتظامیہ قرار دیا۔
ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا ہے کہ 3 جنوری 2025 تک تنخواہیں جاری کی جائیں۔ اگر ایسا نہ کیا گیا، تو EUTA نے خبردار کیا کہ وہ احتجاج شروع کرنے کے سوا کوئی اور راستہ اختیار نہیں کرے گی۔
Read more: پشاور کی انجینئرنگ یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن (EUTA) نے یونیورسٹی کے ملازمین کی تنخواہوں کی تاخیر پر گہری تشویش کا اظہار