Skip to content
پنجاب کی 37 پبلک یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز (VCs) نے ہائر ایجوکیشن کے وزیر کو تمام یونیورسٹیوں کے سنڈیکیٹس کا چیئرمین مقرر کرنے کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے، اور اسے یونیورسٹی کی خودمختاری کے لیے ایک خطرہ قرار دیا ہے۔
24نیوز ایچ ڈی کے مطابق، یہ تجویز سیکرٹری ہائر ایجوکیشن ڈاکٹر فرخ نوید نے پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن (PHEC) کے اجلاس میں پیش کی تھی۔
تاہم، وائس چانسلرز نے اس خیال کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس سے یونیورسٹیوں پر سیاسی اور بیوروکریٹک کنٹرول بڑھے گا۔
فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن (FAPUASA) نے بھی تشویش کا اظہار کیا ہے اور خبردار کیا ہے کہ اگر یہ فیصلہ نافذ کیا گیا تو صوبے بھر میں احتجاج کیے جائیں گے۔ اس ایسوسی ایشن نے یونیورسٹیوں کو سیاسی مداخلت سے بچانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
مزید برآں، فیکلٹی ممبران اور وائس چانسلرز نے پنجاب ایچ ای سی کے لیے باقاعدہ چیئرمین کی تقرری کی مطالبہ کیا اور کمیشن کی قیادت سے سیکرٹری کو ہٹانے کی درخواست کی۔
اکیڈمک کمیونٹی نے پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز سے اپیل کی ہے کہ اس مسئلے کا نوٹس لیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ یونیورسٹیاں اپنی آزادی اور تعلیمی خودمختاری کو برقرار رکھیں۔