80 سالہ پاکستانی شہری نے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کر لی
وفاقی اردو یونیورسٹی کراچی کے گریجویٹ ریسرچ مینجمنٹ کونسل کے 66ویں اجلاس میں ماس کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ کے سعید مسعود عثمانی کو پی ایچ ڈی کی ڈگری دی گئی۔ اُن کا تحقیقی کام ممتاز صحافی، استاد اور ادیب پروفیسر ڈاکٹر توصیف احمد خان کی نگرانی میں مکمل ہوا۔ اُن کے تحقیقی مقالے کا عنوان تھا:
“کراچی میں ایف ایم ریڈیو نشریات کی مقبولیت: سامعین کے تجزیاتی مطالعے پر مبنی تحقیق”
یہ ڈگری قومی اور بین الاقوامی ممتحنوں کی مثبت آراء اور کامیاب عوامی دفاع کے بعد دی گئی۔
قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ ڈاکٹر عثمانی نے یہ علمی سنگ میل 80 سال کی عمر میں حاصل کیا، حالانکہ دورانِ تحقیق انہیں چار ہارٹ اٹیک اور ایک فالج کا سامنا کرنا پڑا۔ علم سے گہرا لگاؤ اور مطالعے کا شوق — جس کی وجہ سے انہیں “چلتا پھرتا انسائیکلوپیڈیا” بھی کہا جاتا ہے — اُن کی اس کامیابی کا محرک رہا۔
ڈاکٹر عثمانی کی زندگی صرف علمی شعبے تک محدود نہیں رہی، بلکہ وہ سیاسی سرگرمیوں اور احتجاجی تحریکوں میں بھی سرگرم کردار ادا کرتے رہے ہیں۔
ان کا تحقیقی مقالہ کراچی، جو کہ پاکستان کا سب سے بڑا شہر ہے، میں ایف ایم ریڈیو کے سماجی و ثقافتی اثرات پر مبنی ہے۔ یہ تحقیق اپنی نوعیت کی منفرد اور جامع تحقیق ہے جس میں کراچی کے تمام اضلاع سے 5,000 سے زائد افراد کی رائے شامل کی گئی، جن میں 2,500 مرد، 2,226 خواتین اور 400 خواجہ سرا شامل تھے۔
تحقیق کے اہم نتائج درج ذیل ہیں:
- 70٪ شرکاء کا ماننا تھا کہ ایف ایم ریڈیو نے سیاسی شعور اُجاگر کرنے میں مدد دی۔
- 86٪ نے کہا کہ ایف ایم ریڈیو نے قدرتی آفات، حکومتی پیغامات، تحفظ اور عوامی خدمت کی مہمات کے بارے میں اہم معلومات فراہم کیں۔
- 96٪ کا خیال تھا کہ ایف ایم ریڈیو نے سماجی و ثقافتی رویوں پر اثر ڈالا۔
- 90٪ افراد نے کہا کہ وہ باقاعدگی سے ایف ایم ریڈیو سنتے ہیں۔
- 80٪ نے بتایا کہ ریڈیو نے زبان کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔
- 90٪ کا کہنا تھا کہ ایف ایم ریڈیو جدید میڈیا کے اثر سے آزاد ہے۔
ڈاکٹر عثمانی کی یہ کامیابی نہ صرف علم کی پیاس بلکہ استقامت، جدوجہد اور جذبے سے بھرپور تحقیق کی روشن مثال ہے۔