Skip to content
ملک بھر میں موسم کی پہلی بڑی گرمی کی لہر کے بعد والدین اور طلباء نے صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ گرمیوں کی تعطیلات فوری طور پر شروع کی جائیں، کیونکہ شدید گرمی اور صحت کے خطرات بچوں کی تعلیم پر اثر انداز ہو رہے ہیں۔
یہ مطالبہ پاکستان محکمہ موسمیات (PMD) کی جانب سے جاری کردہ ہیٹ ویو الرٹ کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں جنوبی، وسطی اور شمالی علاقوں میں درجہ حرارت میں شدید اضافے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق، ایک ہائی پریشر سسٹم کے باعث درجہ حرارت معمول سے کہیں زیادہ ہو جائے گا، اور سندھ، جنوبی پنجاب، اور بلوچستان میں 15 سے 20 مئی کے دوران دن کے وقت درجہ حرارت معمول سے 4 سے 6 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہنے کا امکان ہے۔
جبکہ وسطی اور شمالی علاقوں، بشمول اسلام آباد، بالائی پنجاب، خیبر پختونخوا، کشمیر، اور گلگت بلتستان میں 15 سے 19 مئی تک درجہ حرارت 5 سے 7 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ہو سکتا ہے۔
ان خدشات کے پیش نظر، متعدد والدین نے سوشل میڈیا اور اسکول انتظامیہ سے رابطہ کر کے حکام سے تعطیلات کا شیڈول جلد جاری کرنے کی اپیل کی ہے۔
فی الحال، پنجاب حکومت کی جانب سے 1 جون سے 9 اگست 2025 تک گرمیوں کی چھٹیاں دینے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے، جو سرکاری اور نجی دونوں اسکولوں اور کالجوں پر لاگو ہوں گی۔
تاہم، پنجاب کے سیکرٹری اسکول ایجوکیشن، خالد نذیر وٹو نے کہا ہے کہ اگر گرمی کی شدت غیر معمولی حد تک بڑھ گئی تو چھٹیاں ایک ہفتہ پہلے بھی دی جا سکتی ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ طلباء اور عملے کی حفاظت حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
ادھر، محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کی ہے کہ 19 یا 20 مئی تک ملک کے بالائی علاقوں میں ایک مغربی ہواؤں کا سسٹم داخل ہو گا، جس سے کشمیر، اسلام آباد، پوٹھوہار ریجن، شمال مشرقی پنجاب، بالائی خیبر پختونخوا، اور گلگت بلتستان میں بارش، آندھی، اور ژالہ باری کی صورت میں کچھ حد تک ریلیف ملنے کا امکان ہے۔