Skip to content
حال ہی میں آؤٹ سورس کیے گئے کئی سرکاری اسکولوں سے فرنیچر اور سولر پینلز کی چوری کے واقعات سامنے آئے ہیں، جس کے نتیجے میں محکمہ تعلیم کو لاکھوں روپے کا مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
ذرائع کے مطابق اسکول کے عملے کے کچھ افراد پر شبہ ہے کہ وہ ان چوریوں میں سہولت کار بنے ہوئے ہیں۔ اس کے جواب میں محکمہ اسکول ایجوکیشن نے اس معاملے کی باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
محکمے نے تمام آؤٹ سورس کیے گئے اسکولوں سے بنیادی ڈھانچے کا مکمل ریکارڈ بھی طلب کر لیا ہے تاکہ نقصان کا درست اندازہ لگایا جا سکے۔ حکام نے واضح کیا ہے کہ قصورواروں کے ساتھ کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی۔ چوری میں ملوث عملے کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی جائے گی، جس میں ملازمت سے برطرفی بھی شامل ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ایک سال کے دوران 10,000 سے زائد سرکاری اسکول آؤٹ سورس کیے جا چکے ہیں، جو ایک وسیع تر منصوبے کا حصہ ہے۔