Skip to content
پنجاب پاکستان کی پہلی آرٹیفیشل انٹیلی جنس (AI) یونیورسٹی کا میزبان بنے گا، جس میں طلباء کو اے آئی، روبوٹکس، مشین لرننگ اور دیگر جدید سائنسز کے مطالعہ کے مواقع فراہم کیے جائیں گے، وزیر اعلیٰ مریم نواز نے جمعرات کے روز اعلان کیا۔
فیصل آباد میں لیپ ٹاپ کی تقسیم کے اسکیم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے طلباء کو عالمی سطح پر مقابلہ کرنے کے لیے تیاری کی اہمیت پر زور دیا۔ “ہمارے طلباء کو پیچھے نہیں رہنا چاہیے اور ہر شعبے میں بہترین کارکردگی دکھانی چاہیے،” انہوں نے کہا۔
وزیر اعلیٰ نے ایک نیا اقدام بھی متعارف کرایا، جس کے تحت طلباء کو تعلیم، پارٹ ٹائم ملازمتوں یا کاروباری منصوبوں کے لیے 30 لاکھ روپے تک کے قرضے حاصل کرنے کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ اس کے علاوہ، طلباء کو کاروبار شروع کرنے میں مدد دینے کے لیے مفت زمین فراہم کی جائے گی تاکہ وہ معاشرتی ترقی میں معاون بن سکیں۔
انہوں نے اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ اس سال 30,000 کی تعداد میں لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کے منصوبے کو اگلے سال بڑھا کر 50,000 کر دیا جائے گا، کیونکہ صوبائی حکومت اضافی بجٹ مختص کر رہی ہے۔ “میں تیسرے اور چوتھے سال کے طلباء کے لیے اسکالرشپس متعارف کراؤں گی،” انہوں نے کہا، اور مزید یہ کہ لیپ ٹاپ اسکیم کو وسعت دے کر 100,000 لیپ ٹاپ تقسیم کیے جائیں گے جو پبلک یونیورسٹیوں اور کالجوں میں 65% یا اس سے زیادہ نمبر حاصل کرنے والے طلباء کو فراہم کیے جائیں گے۔
“چین پانچویں جماعت سے بچوں کو اے آئی کی تعلیم دے رہا ہے، جبکہ پاکستان اب بھی پرانے نظریات اور تشدد کو فروغ دے رہا ہے،” انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا، اور ملک کے مستقبل کے لیے جدید تعلیم پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔