Skip to content
پنجاب یونیورسٹی کی اراضی پر 50 سال سے جاری غیر قانونی قبضہ ختم کر دیا گیا ہے، اور غیر قانونی طور پر تعمیر کیے گئے گھروں کو مسمار کر دیا گیا ہے۔
وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی کی ہدایت پر یونیورسٹی نے نصف صدی کے بعد اپنی اراضی کو کامیابی کے ساتھ واپس حاصل کر لیا۔ پنجاب یونیورسٹی ہیلتھ سینٹر کے قریب 12 کنال سرکاری اراضی پر کئی دہائیوں سے 37 خاندانوں نے قبضہ کر رکھا تھا۔
حکام نے انکشاف کیا کہ بااثر ملازمین اور غیر متعلقہ افراد نے اس اراضی پر غیر قانونی طور پر گھر تعمیر کر لیے تھے۔ کچھ ملازمین نے فراڈ معاہدوں کے تحت زمین کے کچھ حصے غیر متعلقہ افراد کو بیچ دیے تھے، جس سے ان کو قبضہ دے دیا گیا تھا۔
وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی نے اپنے عہدے کا چارج سنبھالنے کے فوراً بعد غیر قانونی قبضے کا نوٹس لیا اور حکام کو ہدایت دی کہ وہ غیر قانونی طور پر تعمیر کیے گئے گھروں کو فوری طور پر مسمار کریں۔
ذرائع کے مطابق ڈاکٹر محمد علی نے آپریشن کو روکنے کے لیے بااثر افراد کی سفارشات کو نظرانداز کیا اور اراضی کو واپس حاصل کرنے کے لیے مضبوط عزم کا مظاہرہ کیا۔ ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ریحان صادق کی قیادت میں انتظامیہ نے رات کے وقت ایک آپریشن کیا تاکہ غیر قانونی ڈھانچوں کو مسمار کیا جا سکے اور یونیورسٹی کی ملکیت کو بحال کیا جا سکے۔