پاکستان میں تعلیم کے فروغ کے لیے ہاشو فاؤنڈیشن کی “پاکستان 100 برائے 100” تحریک کا آغاز

ہاشو فاؤنڈیشن نے “پاکستان 100 برائے 100” تحریک کا آغاز کیا تاکہ 2047 تک ہر بچے کو عالمگیر تعلیم تک رسائی فراہم کی جا سکے
ہاشو فاؤنڈیشن نے سن بیمز کے ساتھ مل کر آج “پاکستان 100 برائے 100” تحریک (PK100) کا آغاز کیا۔ اس تحریک کا مقصد 2047 تک پاکستان کے ہر شہری کو عالمگیر تعلیم تک رسائی فراہم کرنا ہے۔
ہاشو فاؤنڈیشن، جو تین دہائیوں سے زائد عرصے سے تعلیمی رسائی کو فروغ دینے کے لیے کام کر رہی ہے، اس تحریک کے فنی لیڈ پارٹنر کے طور پر اس کا آغاز کر رہی ہے، جو قوم کے روشن مستقبل کی طرف ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔
PK100 پائلٹ منصوبہ اسلام آباد میں شروع ہوگا، جس کا آغاز یونین کونسل کی سطح سے ہوگا اور آہستہ آہستہ ضلعی سطح پر توسیع کی جائے گی۔ اس تدریجی نفاذ کے ذریعے ایک قابل نقل فریم ورک تیار کیا جائے گا جو ملک بھر میں معیاری تعلیم تک عالمگیر رسائی کے لیے راہ ہموار کرے گا۔
اس منصوبے کی لانچ تقریب میں اہم شخصیات نے شرکت کی، جن میں مرتضیٰ ہاشوانی، ڈپٹی چیئرمین اور سی ای او ہاشو گروپ اور چیئرمین ہاشو فاؤنڈیشن؛ حارث قیوم خان، سی ای او ہاشو فاؤنڈیشن؛ اور آئینی نصیر جامی، فاؤنڈر اور چیئرپرسن سن بیمز شامل تھیں، اس کے علاوہ معروف ماہرین تعلیم، پالیسی ساز اور حکومتی عہدیداران بھی موجود تھے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حارث قیوم خان، سی ای او ہاشو فاؤنڈیشن نے کہا: “پاکستان 100 برائے 100 تحریک ہاشو فاؤنڈیشن کے مشن کا قدرتی توسیع ہے جس کا مقصد معاشی و سماجی ترقی کے لیے علم کو سرمایہ کے طور پر استعمال کرنا ہے۔ PK100 ہمارے وژن کے ایک بڑے قدم کی نمائندگی کرتا ہے جو ایک شمولیتی اور مساوی تعلیمی نظام کو حاصل کرنے کی جانب ہے۔”
اس منصوبے پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے مرتضیٰ ہاشوانی، چیئرمین ہاشو فاؤنڈیشن نے کہا: “ہاشو فاؤنڈیشن ہمیشہ سماجی ترقی کے محاذ پر صف اول میں رہی ہے، اور ہمارا ورثہ تعلیم، ہنر اور مواقع کے ذریعے افراد کو طاقتور بنانا ہے۔ یہ منصوبہ میرے لیے خاص اہمیت رکھتا ہے، کیونکہ یہ ہماری تعلیم کے لیے گزشتہ کئی دہائیوں پر محیط عزم کو آگے بڑھا رہا ہے اور ہمارے نوجوانوں، کل کے رہنماؤں میں سرمایہ کاری کے ہمارے وژن کے مطابق ہے۔”
آئینی نصیر جامی، فاؤنڈر اور چیئرپرسن سن بیمز نے اس منصوبے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا: “وزیراعظم کی جانب سے قومی تعلیمی ایمرجنسی کے اعلان کے پیش نظر اس منصوبے کی اہمیت مزید بڑھ جاتی ہے۔ حالیہ رپورٹس کے مطابق 5 سے 16 سال کی عمر کے 25 ملین سے زائد بچے اسکول نہیں جا رہے، جس کے نتیجے میں پاکستان دنیا بھر میں سب سے زیادہ اسکول نہ جانے والے بچوں کا حامل ملک بن چکا ہے۔ یہ تشویشناک اعداد و شمار تعلیمی نظام میں اصلاحات، بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور پاکستان 100 برائے 100 تحریک جیسے ہدفی اقدامات کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں۔”

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *